
کبھی کبھار کرب کی ان حدوں سے ہم گزر جاتے ہیں جہاں درد لکھنے لگو تو یوں معلوم ہوتا ہیکہ درد کی شدت سے قلم ٹوٹ جائے گا،جہاں سر کی رگیں پھٹنے کے آخری مراحل پر ہوتی ہے،جہاں لگتا ہے کہ موت گلے لگا لے گی، لیکن پھر بھی ہم جی رہے ہوتے ہے ۔مسکراہٹوں مزید پڑھیں